احمد علی سائیں

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

استاد احمد علی سائیں پشاوری حرفی اور چاربیتہ کے حوالے سے مقبول ہیں۔

ولادت[ترمیم]

1842ء کو پشاور میں پیدا ہوئے

صوفیانہ شاعری[ترمیم]

حرفی کی صنف کو استاد سائیں احمد علی پشاوری نے بامِ عروج پر پہنچادیا ۔ سائیں پشاوری کا زیادہ عرصہ مکھا سنگھ اسٹیٹ راولپنڈی میں گذرا۔ ان کی حر فیوں کو سن کر علامہ اقبال نے انھیں ہند کو /پنجابی کا غاؔلب قرار دیا۔ سائیں احمد علی پشاوری ہند کو زبان کے صوفی شاعرکی حیثیت سے ابھرے۔صوفیانہ شاعری میں وہ شاہ لطیف بھٹائی ،سچل سر مست ، رحمان بابا، میاں محمد بخش، وارث شاہ، بلھے شاہ اور مست تو کلی کی صف میں نظر آتے ہیں۔ سائیں پشاوری نے اپنی شاعری میں تصوف اور عشق کی حقیقی منازل کے حوالے سے حر فیاں تخلیق کیں۔ ان کی شاعری میں بے شمار ہند کو محا وروں کا استعمال ہند کو شاعری کو خوش کن بنا تاہے۔ اتھے مار دے ٹکراں خیال سائیاں جھتے پونچ نہ بادِ صبادی اے

شاعر ہفت زباں[ترمیم]

سائیں احمد علی پشاوری ہفت زبان شاعر تھے ۔ انھوں نے ہندکو، پشتو، اردو، فارسی، پنجابی، پوٹھوہاری اور کشمیر ی زبانوں میں شاعری کی ہے۔ وہ ان زبانوں پر عبور رکھتے تھے۔ غزل، حرفی، چاربیتہ ، نظم ، رباعی، قطعہ، حمدو نعت ، منقبت و سلام، مر ثیہ و نوحہ کے ساتھ ساتھ انہو ں نے آٹھ کلیوں اور بارہ کلیوں والے بیت زنجیر ے بھی لکھے وہ موضوعات کے حوالے سے قادر الکلام تھے۔ تصوف، اخلاقیات، فلسفہ ، رموز عشق ، حسن و خیال، ہجرو فراق اورمعاملہ بندی ان کی شاعری کا احاطہ کرتے ہیں۔ اولاً عالم ہست سیوں ہاتف آپ کا پکار یا بسم اللہ پھر قلم نوں حکم نوشت ہویا، سن کے قلم سر ماریا بسم اللہ نقشہ لوح محفوظ دا وچ سینے ، قلم صاف اتاریا بسم اللہ اس تحریرنوں سائیاں فر شتیاں نے پڑھ شکر گزار یا بسم اللہ سائیں احمد علی کی400حر فیوں کو سب سے پہلے افضل پرویزنے کہندا سائیں کے عنوان سے کتابی صورت دی بعد میں رضا ہمدانی نے سائیں احمد علی پشاروی کے عنوان سے ان کی تمام شاعری کو یکجا کر دیا۔ سائیں کے شاگردوں میں چڑ نگی، مسکین استاد گھائل سے لے کر جوگی جہلمی تک ایک سے بڑھ کر ایک معروف ہوئے

وفات[ترمیم]

1937ء میں پشاور میں وفات پائی[1]

کتب سائیں احمد علی ایرانی[ترمیم]

  • کتابیں : آپ   کی خود کی کوئی تصنیف نہیں ہے فی البدیہہ اشعار کہتے تھے چارمصرعہ پوٹھواری بحر میں اشعار کہتے تھے ۔آپ کی وفات کے بعد آپکے کلام کو مخلتف ادوار میں مرتب کیا گیا ہے۔
  • کہندا سائیں
  • مرتبہ:افضل پرویز
  • 2۔کلیات سائیں
  • مرتبہ:محمد اسماعیل اعوان
  • سائیں سائیں اے
  • مرتبہ:خادم سائیں محمد شمریز بھٹی
  • سائیں کی وحدت
  • مرتبہ:خادم سائیں محمد شمریز بھٹی درج ذیل وہ کتابیں ہیں جن کا تذکرہ جناب خادم سائیں محمد شمریز بھٹی صاحب نے اپنی تصنیف میں کیا ہے لیکن یہ کتابیں بندہ کی رسائی میں نہیں ہیں البتہ جو ہی کوئی کتاب مل ان شاءاللہ اسکو فوری اپ لوڈ کر دیا جائیں گا 5۔تحفہ کمال دستار احمد شاہ 6۔جوہر کمال مرتبہ:مئیا داس 7۔سائیں دے گلدستے مرتبہ:پروفیسر ماہر 8۔سائیں دا گلشن مرتبہ:پورن سنگھ 9۔سائیں دی گل مرتبہ:لالہ سفر کوہاٹی 10 ابیات سائیں(یہ کتاب انقریب اپ لوڈ کر دی جائیں گی) 11۔گنجینہ سائیں(یہ کتاب انقریب اپ لوڈ کر دیجائے گی)
  • اس کے علاوہ سائیں کے حالات زندگی درج ذیل کتابوں میں ملتے ہیں
  • 1۔ احوال وافکار سائیں احمد علی پشاوری مرتبہ: احمد پراچہ 2۔سائیں احمد علی ایرانی فن و شخصیت مرتبہ: ڈاکٹر ظہور احمد اعوان سائیں احمد علی ایرانی کی کتابوں کا مطالعہ کرنے کے لئے آپ www.toobaafoundation.com کا وزٹ کریں
  1. پاکستان کے صوفی شعراءصفحہ 467 اکادمی ادبیات پاکستان اسلام آباد