افضل بیابانی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
شاہ افضل بیابانی
معروفیتصوفی، شاعر
پیدائش1210ھ بمطابق 1793ء
قاضی پیٹ، آندھرا پردیش
وفات27 صفر 1273ھبمطابق 27 اکتوبر 1856ء

مدفنقاضی پیٹ، آندھرا پردیش
عہدمغل دور
شعبۂ زندگیریاست حیدرآباد
مذہباسلام
فقہحنفی
مکتب فکررفاعی

حافظ سید شاہ افضل بیابانی (پیدائش: 1210ھ بمطابق 1795ء - وفات: 27 صفر 1273ھ) آندھراپردیش سے تعلق رکھنے والے ہندوستان کے مشہور رفاعی سلسلہ کے عظیم صوفی بزرگ اور فارسی، اردو اور تلگو کے شاعر تھے۔ وہ 1210ھ کو قاضی پیٹ، ریاست حیدرآباد (موجودہ آندھرا پردیش) میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد سید شاہ غلام محی الدین بیابانی بھی نامور صوفی تھے۔ وہ کئی سال پاپنا پیٹ (میدک) کی پہاڑیوں میں پھر ورنگل کی پہاڑیوں میں ریاضت کی۔ ان کا حال عجیب تھا۔ کبھی کسی پہاڑ (بھٹ پلی) میں الٹے لٹک جاتے اور سجدہ معکوس میں رات کاٹتے، کبھی کسی جھاڑ سے لپٹ جاتے اور زار و قطار روتے تھے۔ ان کا لباس اور رہن سہن نہایت سادہ تھا۔ ایک خس پوش جھونپڑی اپنی رہائش کے لیے بنالی تھی۔ ان کی انسان دوستی کی بہت سی مثالیں ملتی ہیں۔ ہریجنوں کی بستی میں کچھ وقت گزارنا ان کا معمول تھا۔ مسافر اگر کبھی سامان سر پر ڈھونے کو کہتے تو وہ اسے بخوشی قبول کرتے اور سامان سر پر ڈھوتے تھے۔ اردو اور فارسی کے علاوہ تلگو میں بھی شعر کہتے تھے۔ افضل الکرامات میں ان کے بعض تلگو شعر درج ہیں۔ ان کا انتقال بروز پیر 27 صفر 1273ھ بمطابق 27 اکتوبر 1856ء کو ہوا۔ آپ کا مزار قاضی پیٹ، ریاست آندھرا پردیش میں مرجع خاص و عام ہیں۔[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. جامع اردو انسائیکلوپیڈیا (جلد-2 تاریخ)، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، نئی دہلی، 2003ء، ص 35