انگلینڈ میں ایک روزہ بین الاقوامی میچز 2005ء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

2005ء میں انگلینڈ میں 13 ایک روزہ بین الاقوامی میچ کھیلے گئے-10 انگلینڈ، بنگلہ دیش اور آسٹریلیا کے درمیان نیٹ ویسٹ سیریز میں اور 3 انگلینڈ اور آسٹریلیا کے مابین نیٹ ویسٹ چیلنج میں سیریز کے فورا بعد۔

نیٹ ویسٹ سیریز[ترمیم]

گروپ مرحلہ[ترمیم]

انگلینڈ بمقابلہ بنگلہ دیش (16 جون)[ترمیم]

16 جون
سکور کارڈ
بنگلادیش 
190 (45.2 اوورز)
ب
 انگلستان
192/0 (24.5 اوورز)
انگلینڈ 10 وکٹوں سے جیت گیا۔
اوول, لندن
امپائر: علیم ڈار (پاکستان) اور مارک بینسن(انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: مارکس ٹریسکوتھک(انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • جون لیوس(انگلینڈ) اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
  • مارکس ٹریسکوتھک (انگلینڈ) نے اپنا 100 واں ایک روزہ بین الاقوامی کھیلا اور اپنے 100 ویں ایک روزہ بین الاقوامی میں سنچری بنانے والے انگلینڈ کے پہلے بلے باز بن گئے۔
  • پوائنٹس: انگلینڈ 6، بنگلہ دیش 0۔

آسٹریلیا بمقابلہ بنگلہ دیش (18 جون)[ترمیم]

18 جون
سکور کارڈ
آسٹریلیا 
249/5 (50 اوورز)
ب
 بنگلادیش
250/5 (49.2 اوورز)
بنگلہ دیش 5 وکٹوں سے جیت گیا۔
صوفیہ گارڈنز, کارڈف
امپائر: بلی باؤڈن (نیوزی لینڈ) اور ڈیوڈ شیپرڈ(انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: محمد اشرفل (بنگلہ دیش)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • پوائنٹس: بنگلہ دیش 5، آسٹریلیا 1۔

انگلینڈ بمقابلہ آسٹریلیا (19 جون)[ترمیم]

19 جون
سکور کارڈ
آسٹریلیا 
252/9 (50 اوورز)
ب
 انگلستان
253/7 (47.3 اوورز)
انگلینڈ 3 وکٹوں سے جیت گیا۔
کاؤنٹی گراؤنڈ, برسٹل
امپائر: علیم ڈار (پاکستان) اور جیریمی لائیڈز(انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: کیون پیٹرسن(انگلینڈ)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • پوائنٹس: انگلینڈ 5، آسٹریلیا 1۔

انگلینڈ بمقابلہ بنگلہ دیش (21 جون)[ترمیم]

21 جون
14:30 (د/ر)
سکور کارڈ
انگلستان 
391/4 (50 اوورز)
ب
 بنگلادیش
223 (45.2 اوورز)
انگلینڈ 168 رنز سے جیت گیا۔
ٹرینٹ برج، ناٹنگھم
امپائر: بلی باؤڈن (نیوزی لینڈ) اور ڈیوڈ شیپرڈ(انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: پال کولنگ ووڈ(انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • شہریار نفیس (بنگلہ دیش) اور کرس ٹریملیٹ(انگلینڈ) اپنا ایک روزہ بین الاقوامی ڈیبیو کیا۔
  • پوائنٹس: انگلینڈ 6، بنگلہ دیش 0۔

انگلینڈ بمقابلہ آسٹریلیا (23 جون)[ترمیم]

23 جون (د/ر)
سکور کارڈ
آسٹریلیا 
266/5 (50 اوورز)
ب
 انگلستان
209/9 (50 اوورز)
آسٹریلیا 57 رنز سے جیت گیا۔
ریورسائیڈ گراؤنڈ, چیسٹرلی اسٹریٹ
امپائر: علیم ڈار (پاکستان) اور مارک بینسن(انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: اینڈریوسائمنڈز (آسٹریلیا)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • پوائنٹس: آسٹریلیا 6، انگلینڈ 0۔

آسٹریلیا بمقابلہ بنگلہ دیش (25 جون)[ترمیم]

25 جون
سکور کارڈ
بنگلادیش 
139 (35.2 اوورز)
ب
 آسٹریلیا
140/0 (19 اوورز)
آسٹریلیا 10 وکٹوں سے جیت گیا۔
اولڈ ٹریفرڈ، مانچسٹر
امپائر: بلی باؤڈن (نیوزی لینڈ) اور جیریمی لائیڈز(انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: اینڈریوسائمنڈز (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • پوائنٹس: آسٹریلیا 6، بنگلہ دیش 0۔

انگلینڈ بمقابلہ بنگلہ دیش (26 جون)[ترمیم]

26 جون
سکور کارڈ
بنگلادیش 
208/7 (50 اوورز)
ب
 انگلستان
209/5 (38.5 اوورز)
انگلینڈ 5 وکٹوں سے جیت گیا۔
ہیڈنگلے، لیڈز
امپائر: علیم ڈار (پاکستان) اور مارک بینسن(انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: اینڈریوسٹراس(انگلینڈ)
  • بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • پوائنٹس: انگلینڈ 6، بنگلہ دیش 0۔

انگلینڈ بمقابلہ آسٹریلیا (28 جون)[ترمیم]

28 جون (د/ر)
سکور کارڈ
آسٹریلیا 
261/9 (50 اوورز)
ب
 انگلستان
37/1 (6 اوورز)
بے نتیجہ
ایجبیسٹن، برمنگھم
امپائر: بلی باؤڈن (نیوزی لینڈ) اور ڈیوڈ شیپرڈ(انگلینڈ)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔
  • انگلینڈ کی اننگز کے 3 اوورز کے بعد بارش نے انہیں 33 اوورز میں 200 رنز کا ہدف دیا تھا۔
  • پوائنٹس: انگلینڈ 3، آسٹریلیا 3۔

آسٹریلیا بمقابلہ بنگلہ دیش (30 جون)[ترمیم]

30 جون
سکور کارڈ
بنگلادیش 
250/8 (50 اوورز)
ب
 آسٹریلیا
254/4 (48.1 اوورز)
آسٹریلیا 6 وکٹوں سے جیت گیا۔
سینٹ لارنس گراؤنڈ, کینٹربری
امپائر: علیم ڈار (پاکستان) اور جیریمی لائیڈز(انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: شہریار نفیس (بنگلہ دیش)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
  • پوائنٹس: آسٹریلیا 5، بنگلہ دیش 1۔

فائنل پوائنٹس ٹیبل[ترمیم]

ٹیم کھیلے جیتے ہارے بے نتیجہ پوائنٹس نیٹ رن ریٹ
 انگلستان 6 4 1 1 26 +1.38
 آسٹریلیا 6 3 2 1 22 +0.89
 بنگلادیش 6 1 5 0 6 -2.01

فائنل[ترمیم]

انگلینڈ بمقابلہ آسٹریلیا (2 جولائی)[ترمیم]

2 جولائی
سکور کارڈ
آسٹریلیا 
196 (48.5 اوورز)
ب
 انگلستان
196/9 (50 اوورز)
میچ برابر
لارڈز, لندن
امپائر: بلی باؤڈن (نیوزی لینڈ) اور ڈیوڈ شیپرڈ(انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: گیرائنٹ جونز(انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

نیٹ ویسٹ چیلنج[ترمیم]

انگلینڈ بمقابلہ آسٹریلیا (7 جولائی)[ترمیم]

7 جولائی
سکور کارڈ
آسٹریلیا 
219/7 (50 اوورز)
ب
 انگلستان
221/1 (46 اوورز)
انگلینڈ 9 وکٹوں سے جیت گیا۔
ہیڈنگلے، لیڈز
امپائر: مارک بینسن(انگلینڈ) اور روڈی کرٹزن (جنوبی افریقہ)
بہترین کھلاڑی: مارکس ٹریسکوتھک(انگلینڈ)
  • انگلینڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

انگلینڈ بمقابلہ آسٹریلیا (10 جولائی)[ترمیم]

10 جولائی
سکور کارڈ
انگلستان 
223/8 (50 اوورز)
ب
 آسٹریلیا
224/3 (44.2 اوورز)
آسٹریلیا 7 وکٹوں سے جیت گیا۔
لارڈز, لندن
امپائر: روڈی کرٹزن (جنوبی افریقہ) اور جیریمی لائیڈز(انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: بریٹ لی (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

انگلینڈ بمقابلہ آسٹریلیا (12 جولائی)[ترمیم]

12 جولائی
سکور کارڈ
انگلستان 
228/7 (50 اوورز)
ب
 آسٹریلیا
229/2 (34.5 اوورز)
آسٹریلیا 8 وکٹوں سے جیت گیا۔
اوول, لندن
امپائر: روڈی کرٹزن (جنوبی افریقہ) اور ڈیوڈ شیپرڈ(انگلینڈ)
بہترین کھلاڑی: ایڈم گلکرسٹ (آسٹریلیا)
  • آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

حوالہ جات[ترمیم]