شہر اسلام آباد پاکستان کا دارالحکومت ہے۔ 2009ء میں كى گئی مردم شمارى کے مطابق اس شہر كى آبادى تقريبا 673,766 ہے۔ اسلام آباد کا شماردنيا کے چند خوبصورت ترين شہروں میں ہوتا ہے۔ اس شہر کو 1964ء ميں پاکستان کے دارالحکومت کا درجہ ديا گيا۔ اس سے پہلے کراچی کو يہ درجہ حاصل تھا-اس کے اہم اور قابل ديد مقامات ميں فيصل مسجد، شکر پڑياں، دامن کوہ اور چھتر باغ شامل ہیں۔اس کے علاوہ پير مہر على شاہ كا مزار جو کے گولڑہ شريف میں واقع ہے اور برى امام كا مزار جو کے مغل بادشاہ اورنگزيب نے اپنى دورحكومت میں تعمير كروايا تھا اسلام آباد كے چند ا ہم مقامات ہیں۔
1958ء تک پاکستان کا دارالحکومت کراچی رہا۔ کراچی کی بہت تیزی سے بڑھتی آبادی اور معاشیات کی وجہ سے دارالحکومت کو کسی دوسرے شھر منتقل کرنے کا سوچا گیا۔ 1958ء میں اس وقت کے صدر ایوب خان نے راولپنڈی کے قریب اس جگہ کا انتخاب کیا اور یہاں شہر تعمیر کرنے کا حکم دیا۔ عارضی طور پر دارالحکومت کو راولپنڈی منتقل کر دیا گیا اور 1960ء میں اسلام آباد پر ترقیاتی کاموں کا آغاز ہوا۔ شہر کی طرز تعمیر کا زیادہ تر کام یونانی شہری منصوبہ دان Constantinos A. Doxiadis نے کیا۔ 1968ء میں دارالحکومت کو اسلام آباد منتقل کر دیا گیا۔
- شاہ فیصل مسجدپاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں قائم ایک عظیم الشان عبادت گاہ ہے جسے جنوبی ایشیاء کی سب سے بڑی مسجد ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ یہ عظیم مسجد اپنے انوکھے طرز تعمیر کے باعث تمام مسلم دنیا میں معروف ہے۔
- لال مسجد پاکستان کے دار الحکومت اسلام آباد کے قلب میں آبپارہ کے علاقہ میں میں تعمیر کی گئی ہے۔ سرخ پتھر سے تعمیر کے باعث یہ "لال مسجد" کے نام سے مشہور ہے۔ اس کے قریب وزات ماحولیات اور وزارت مذہبی امور کی عمارتوں کے علاوہ ایک عالی شان ہوٹل بھی واقع ہے۔
- گولڑہ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے نواح میں مارگلہ کی پہاڑيوں کے قريب واقع ايک گاؤں ہے۔ سطح سمندر سے 1707 فٹ کی بلندى پر واقع یہ گاؤں قدیم شہر ٹيكسلا سے 17 كلوميٹر کے فاصلے پر ہے ۔ اس گاؤں کی شہرت كا ايک بڑا سبب یہاں قائم پير مہر علی شاہ كا مزار ہے، جس کی وجہ سے اسے بسا اوقات گولڑہ شریف بھی کہا جاتا ہے۔