خالد شریف

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

عصرِ حاضر کے معروف شاعر و ناشر

پیدائش[ترمیم]

نام محمد شریف اور تخلص خالدؔ ہے۔ 18 جون 1947ء کو انبالہ (بھارتی پنجاب) میں پیدا ہوئے،

تعلیم[ترمیم]

ان کے بزرگ کاروبار اور کاشتکاری سے منسلک تھے، جنھوں نے تقسیم کے بعد پاکستان ہجرت کی۔ مشن ہائی اسکول راولپنڈی سے میٹرک کرنے والے خالد شریف ابتدا سے ہی اردو اور فارسی کے مضامین میں دلچسپی لینے لگے۔ آٹھویں، نویں جماعت تک وہ حافظ، رومی اور سعدی جیسے شعرا کو پڑھ چکے تھے۔ گورنمنٹ کالج راولپنڈی میں انھیں فارسی کے بہت اچھے استاد ملے، جن میں انور علی بخش اور عتیق الرحمان شامل ہیں[1] ایم اے (معاشیات/ 1967ء)، ایم اے (اردو ادب)،ایم اے (فارسی ادب) اور ایل ایل بی کیا۔

ملازمت[ترمیم]

سی ایس ایس کے امتحان میں کامیابی کے بعد 1984ء تک بطور انکم ٹیکس آفیسر ملازم رہے۔

ناشر[ترمیم]

1985ء سے تا حال اشاعت کتب سے متعلق ہیں۔ *’’ماورا پبلشنگ ہاؤس‘‘* لاہور کے مالک ہیں۔

معروف شعر[ترمیم]

بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گئی

اک شخص سارے شہر کو ویران کر گیا[2]

تصانیف[ترمیم]

ان کے اب تک چھ شعری مجموعے چھپ چکے ہیں،

  • ’’نارسائی(1990ء)[3]
  • بچھڑنے سے ذرا پہلے
  • گذشتہ
  • وفا کیا ہے
  • کسی کمزور لمحے میں
  • رت ہی بدل گئی(2003ء)
  • اردو کی شاہ کار غزلیں‘* (مرتب)[4]

اعزازات[ترمیم]

ان کی شاعری پر ایک ایم اے اور دو بی ایس کے مقالے لکھے جا چکے ہیں۔[5]

حوالہ جات[ترمیم]