کمال الدین بہزاد
کمال الدین بہزاد | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1450ء ہرات |
وفات | سنہ 1535ء (84–85 سال)[1][2][3] ہرات |
رہائش | ہرات |
شہریت | ایران |
عملی زندگی | |
پیشہ | مصور |
پیشہ ورانہ زبان | فارسی [4] |
درستی - ترمیم |
کمال الدین بہزاد ایران کے مشہور ترین مصوروں میں شمار ہوتا ہے۔
مختصر تصاویر بنانے میں کمال رکھتا تھا۔ ابتدا میں ہرات میں سلطان حسین مرزا بایقرا کے دربار سے منسلک رہا۔ پھر صفیوں کے غلبے کے بعد ان کے دربار میں ملازم ہوا۔ اور شاہی کتب خانے کا خازن مقرر ہو گیا۔ بہزاد کی تصویروں میں خطوط کی نفاست اور زیبائی دیکھ کر ذہن کے افق پر چینی فن کاروں کی یاد ابھرتی ہے۔ اس نے تیمور نامہ ،بوستان سعدی اور نظامی کی تصانیف کو مصور کیا تھا۔ میر سید علی ’’جسے ہمایون اپنے ہمراہ ہندوستان لایا‘‘ بھی بہزاد کا شاگرد تھا۔1524ء میں زندہ تھا۔
نگار خانہ[ترمیم]
- ↑ Internet Speculative Fiction Database author ID: https://www.isfdb.org/cgi-bin/ea.cgi?117916 — بنام: Behzad
- ↑ بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb13166434v — بنام: Kamāl al-Dīn Behzād — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ Diamond Catalogue ID for persons and organisations: https://opac.diamond-ils.org/agent/65770 — بنام: Kamāl al-Dīn Behzād
- ↑ Identifiants et Référentiels — اخذ شدہ بتاریخ: 23 مئی 2020
زمرہ جات:
- 1450ء کی پیدائشیں
- 1535ء کی وفیات
- ہرات میں وفات پانے والی شخصیات
- 1450ء کی دہائی کی پیدائشیں
- ایرانی شخصیات
- ایرانی مصور
- پندرہویں صدی کی ایرانی شخصیات
- خراسان کی شخصیات
- سولہویں صدی کی ایرانی شخصیات
- صفوی سلطنت کی شخصیات
- ہرات کی شخصیات
- پندرہویں صدی کے ایرانی مصور
- سولہویں صدی کے ایرانی مصور
- سولہویں صدی کی صفوی ایران کی شخصیات