یوسف بن ماجشون

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
محدث
یوسف بن ماجشون
معلومات شخصیت
پیدائشی نام يوسف بن يعقوب بن دينار
وجہ وفات طبعی موت
رہائش مدینہ منورہ
شہریت خلافت امویہ
کنیت ابو سلمہ
لقب الماجشون، ابن أبي سلمة
مذہب اسلام
فرقہ اہل سنت
عملی زندگی
طبقہ 8
نسب المدنی ، التیمی
ابن حجر کی رائے ثقہ
ذہبی کی رائے ثقہ
استاد ابن شہاب زہری ، محمد بن منکدر
نمایاں شاگرد علی بن مدینی ، احمد بن حنبل ، علی بن مسلم طوسی ، محمد بن ابی بکر ثقفی
پیشہ محدث
شعبۂ عمل روایت حدیث

یوسف ابن ماجشون ، یوسف بن یعقوب ابن ابی سلمہ ماجشون، امام ، محدث ، معمر حدیث امام ابو سلمہ تیمی منکدری، مدنی، کنیت ابو سلمہ ہے، آپ ایک معمر محدث امام، اور حدیث نبوی کے ثقہ راوی ہیں۔ امام یحییٰ بن معین۔ اور ابوداؤد نے کہا ثقہ ہے۔ [1] آپ سلیمان بن عبدالملک کے دور میں پیدا ہوئے، اور 185ھ میں وفات پائی ، 88 سال تک زندہ رہے۔ [1] آپ کے والد ابو یوسف یعقوب بن ابی سلمہ ماجشون ہیں اور ان کے والد (یعنی یوسف ماجشون کے والد) شہر کے فقیہ اور مفتی عبدالعزیز بن عبداللہ بن ابی سلمہ ماجشون کے چچا ہیں: ان کے والد: عبدالملک بن عبدالعزیز ماجشون، یوسف بن یعقوب ماجشون کے ایک بھائی ہیں جن کا نام عبدالعزیز بن یعقوب ماجشون ہے وہ بھی محدثین میں سے ہیں۔[1]

روایت حدیث[ترمیم]

انہوں نے اپنے والد یعقوب بن ابی سلمہ ماجشون سے، الزہری، محمد بن منکدر، محمد بن عبداللہ دیباج، صالح بن ابراہیم عوفی اور ایک گروہ کی سند سے روایت کی ہے۔ اس کے بارے میں راوی علی بن مدینی، ابو مصعب، احمد بن حنبل، محمد بن ابی بکر مقدمی، سریج بن یونس، علی بن مسلم طوسی اور بہت سے دوسرے لوگوں نے ان سے روایت کی ہے۔[1]

جراح اور تعدیل[ترمیم]

احمد بن شعیب نسائی نے کہا ثقہ ہے۔ احمد بن حنبل نے کہا لیس بہ باس " اس میں کوئی حرج نہیں ۔ حافظ ذہبی نے کہا ثقہ ہے۔ ابن حجر عسقلانی نے کہا ثقہ ہے ۔ یحییٰ بن معین نے کہا ثقہ ہے ۔ ابو حاتم رازی نے کہا شیخ ہے۔ ابو حاتم بن حبان بستی نے کہا ثقہ ہے۔ ابو یعلیٰ خلیلی نے کہا ثقہ ہے ۔ یعقوب بن شیبہ سدوسی نے کہا ثقہ ہے ۔[2][3]

وفات[ترمیم]

یوسف بن ماجشون کی وفات 185ھ میں ہوئی اور وہ اٹھاسی سال زندہ رہے۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب پ ت سير أعلام النبلاء للذهبي، الطبقة السابعة، ج8 ص372 و373، مؤسسة الرسالة.
  2. سیر اعلام النبلاء ، حافظ ذہبی
  3. تہذیب التہذیب ، ابن حجر عسقلانی